حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں قومیں بزرگ شہریوں کی تکریم، اساتذہ کے احترام اور عدم تشدد کے فلسفے پر ہی کامیاب ہوتی ہیں، پاکستان سمیت دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی عدم برداشت کے خاتمے کیلئے ضروری ہے کہ ایک دوسرے کے نظریات کا احترام کرتے ہوئے عدم تشدد کے فلسفے پر عمل پیرا ہوا جائے، عدم برداشت ہی انتہاء پسندی کو دوام بخشتی ہے جس سے دہشت گردی سراٹھاتی ہے، اسلام سلامتی، امن و آشتی اور باہمی احترام کا درس دیتاہے۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے یکے بعددیگرے عالمی ایام (بزرگ شہریوں، عدم تشدد، اساتذہ کے عالمی دن)پر اپنے پیغام میں کیا۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ بزرگ شہری ہر معاشرے میں قابل احترام افراد ہیں بزرگوں کے تحفظ اور تقدس کے حوالے سے اسلام نے واضح پیغام دیاہے یہاں تک کہ لفظ ''اف'' تک بھی نہ کہنے کی تاکید کی گئی ہے ۔
انہوں نے عدم تشدد بارے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ آج دنیا جس بے ہنگم اور بے امنی کا شکار ہے اس کی بنیادی وجہ صرف اور صرف اپنے مفادات کو مقدم رکھنے کی غرض سے طاقت کا بے جا استعمال، شہروں سے ریاستوں تک کو یرغمال اور غاصب بنانے کے سبب ہے اور دوسری طرف اپنے نظریات پر دلائل کی بجائے گالی سے گولی کے کلچر نے تشدد اور عدم برداشت کو فرو غ دیا ہے یہی عدم برداشت پہلے انتہاء پسندی اور پھر شدت پسندی سے دہشتگردی کی راہ ہموار کرتی ہے لہٰذا ریاستوں، حکومتوں اور عالمی اداروں کو چاہیے کہ برداشت، عدم تشدد او رصبر تحمل کی تلقین کرنیوالوں کی نہ صرف حوصلہ افزائی کریں بلکہ ایسی فضا کیلئے صرف ایام کی بجائے عملی اقدامات بھی اٹھائیں۔
انہوں نے اساتذہ کے عالمی یوم پر کہاکہ اساتذہ قوموں اور معاشروں کی تعمیر و ترقی میں نہ صرف بنیادی کردار ادا کرتے ہیں بلکہ وہ رہنمائی کا فریضہ بھی انجام دیتے ہیں، دنیا میں تما م ترقی یافتہ تہذیبوں ، معاشروں اور ریاستوں میں سب سے کلیدی کرداراساتذہ کا ہی رہا ہے جو شبانہ روز محنت کیساتھ نئی نسل کی علم کے ذریعے آبیاری کرتے ہیں ،اساتذہ کا احترام ہر معاشرے اور مذہب میں احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتاہے البتہ قرآن کے آفاقی پیغام نے اسے غیر معمولی اہمیت نہ صرف دی ہے بلکہ مشرقی معاشرے کی روایات میں بھی اساتذہ کرام کو غیر معمولی اہمیت حاصل ہے ۔